ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینلیبیا فنڈنگ کیس میں سزا، دوسری جنگ عظیم کے بعد کسی صدر...

لیبیا فنڈنگ کیس میں سزا، دوسری جنگ عظیم کے بعد کسی صدر کی پہلی قید

سابق فرانسیسی صدر نکولا سرکوزی منگل کے روز پانچ سال قید کی سزا بھگتنے کے لیے پیرس کی مشہور لا سانتے جیل پہنچ گئے۔

70 سالہ سرکوزی کو 2007 کی انتخابی مہم کے دوران لیبیا کے معمر قذافی سے غیر قانونی فنڈز لینے کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ یہ کسی فرانسیسی صدر کے لیے دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلا موقع ہے کہ اسے جیل جانا پڑا ہو۔

سرکوزی اپنی اہلیہ کارلا برونی کے ہمراہ گھر سے روانہ ہوئے، جہاں ان کے حامیوں نے “نکولا، نکولا” کے نعرے لگائے اور قومی ترانہ لا مارسیئیز گایا۔

جیل جاتے ہوئے سرکوزی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ وہ بے گناہ ہیں اور ان کے خلاف فیصلہ سیاسی انتقام کا نتیجہ ہے۔

عدالت نے قرار دیا تھا کہ سرکوزی نے اپنے قریبی ساتھیوں کے ساتھ مل کر فنڈز اکٹھے کرنے کی سازش کی، تاہم اس کے شواہد نہیں ملے کہ انہوں نے خود رقم وصول کی ہو۔

ان کے وکلا نے فیصلے کے خلاف اپیل اور قبل از وقت رہائی کی درخواست جمع کرائی ہے، جس پر دسمبر تک فیصلہ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق سرکوزی کو جیل کے علیحدہ یونٹ میں رکھا جائے گا، جہاں قیدیوں کے الگ سیل ہیں جن میں پرائیویٹ باتھ رومز اور ٹی وی کی سہولت موجود ہے۔

سرکوزی نے بتایا کہ وہ جیل میں اپنے ساتھ تین کتابیں لے جا رہے ہیں جن میں دی کاؤنٹ آف مونٹے کرسٹو بھی شامل ہے، جو ایک بے گناہ قیدی کی انتقام کی کہانی ہے۔

ان کی سزا نے فرانس میں سیاسی طوفان برپا کر دیا ہے۔ ان کے حامیوں نے عدالتی فیصلے کو ناانصافی قرار دیا ہے۔ صدر ایمانوئل میکرون اور وزیر انصاف جیرالڈ دارمنن کی جانب سے سرکوزی سے ملاقات پر اپوزیشن نے عدالتی خودمختاری پر سوال اٹھایا ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اس بات کی علامت ہے کہ فرانس اب سیاسی و مالیاتی بدعنوانی کے خلاف سخت رویہ اختیار کر رہا ہے۔ اگرچہ سرکوزی کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، مگر وہ اب بھی دائیں بازو کے حلقوں میں اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان