ازبکستان کو ایک بڑی بین الاقوامی کامیابی حاصل ہوئی ہے، کیونکہ یونیسکو نے اعلان کیا ہے کہ 2025 میں اپنی 43ویں جنرل کانفرنس کا انعقاد تاریخی شہر سمرقند میں کرے گا۔ یہ فیصلہ 42ویں جنرل اجلاس کے اختتام پر پیرس میں کیا گیا، جو گزشتہ 40 برسوں میں پہلی مرتبہ ہے کہ یہ عالمی سطح کا اجلاس پیرس سے باہر ہوگا۔
یہ فیصلہ یونیسکو کے تمام 194 رکن ممالک کی متفقہ حمایت سے منظور ہوا، جو ازبکستان میں گزشتہ برسوں کے دوران تعلیم، سائنس اور ثقافت کے شعبوں میں ہونے والی اصلاحات کا عالمی اعتراف ہے۔
صدر شوکت مرزیایوف نے اس تاریخی فیصلے پر بین الاقوامی برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ازبکستان اس اجلاس کو اعلیٰ ترین معیار پر منعقد کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گا۔ حکومت نے اس مقصد کے لیے آرگنائزنگ کمیٹی قائم کر دی ہے جو اجلاس کی تیاریوں، مہمانوں کی سہولت اور ثقافتی پروگراموں کی نگرانی کرے گی۔
یونیسکو کے مطابق، اس اجلاس میں دنیا بھر سے 5 ہزار سے زائد مندوبین کی شرکت متوقع ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 14واں یونیسکو یوتھ فورم اور 12واں انٹرجنل کمیشنز اجلاس بھی سمرقند میں منعقد ہوگا۔
سمرقند، جو صدیوں تک عظیم شاہراہِ ریشم کا مرکز رہا، اپنی تاریخی وراثت، ریگستان اسکوائر اور المرصد العلمی جیسے ورثوں کی بدولت دنیا بھر میں معروف ہے۔
یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈری ازولے نے ازبکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس نہ صرف عالمی ثقافتی تعلقات کو فروغ دے گی بلکہ ازبکستان کو دنیا کے ثقافتی و تعلیمی نقشے پر نمایاں مقام فراہم کرے گی۔
یہ تاریخی اجلاس ازبکستان کے بڑھتے ہوئے کردار، ثقافتی سفارت کاری، اور عالمی امن و ترقی کے فروغ میں اس کے مؤثر کردار کی بھرپور عکاسی کرے گا۔


