قومی سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے پاکستان تحریکِ انصاف کی رکنِ قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کے خلاف سائبر کرائم قوانین کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مصر کے دورے سے متعلق جھوٹی اور گمراہ کن معلومات سوشل میڈیا پر پھیلائیں.
این سی سی آئی اے کے مطابق، شاندانہ گلزار نے دعویٰ کیا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس کے دوران اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ تاہم فیکٹ چیکرز نے واضح کیا کہ نیتن یاہو اجلاس میں شریک ہی نہیں تھے اور سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصویر غلط طور پر تشریح کی گئی تھی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مصر میں غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر دستخطی تقریب میں شرکت کی تھی اور آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور آرمینیا کے وزیرِ اعظم نیکول پشنیان سمیت کئی رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔
شاندانہ گلزار نے ایک دھندلی تصویر شیئر کی تھی جسے بعد میں حذف کر دیا، تاہم انہوں نے دعویٰ برقرار رکھا کہ شہباز شریف اور نیتن یاہو کی خفیہ ملاقات ہوئی تھی۔
ان کے خلاف ایف آئی آر این سی سی آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر میں درج کی گئی، جس میں پی ای سی اے 2016 کی دفعات 11، 20 اور 26اے کے تحت نفرت انگیز تقاریر، جھوٹے بیانات اور جعلی معلومات پھیلانے کے الزامات شامل ہیں۔
این سی سی آئی اے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شاندانہ گلزار نے متعدد جعلی پوسٹس اور ویڈیوز شیئر کیں جن میں ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز اور نفرت آمیز مواد شامل تھا، جس سے عوام میں بے چینی اور بداعتمادی پھیلی۔ ایجنسی نے مزید بتایا کہ ملزمہ نے دانستہ طور پر “ضدِ ریاستی بیانیہ” کو فروغ دیا اور تحقیقات جاری ہیں تاکہ اس مہم میں ملوث دیگر عناصر کی نشاندہی کی جا سکے


