پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے پنجاب انتظامیہ کو باضابطہ طور پر خط لکھا ہے جس میں صوبے میں گندم اور آٹے کی سپلائی پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ہدایت پر محکمہ خوراک خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کی جانب سے گندم کی ترسیل روکنے کے فیصلے نے صوبے میں آٹے کی سپلائی چین کو بری طرح متاثر کیا ہے، جس کے باعث مارکیٹ میں عدم استحکام اور قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 151(1) کے تحت بین الصوبائی تجارت اور اشیاء کی آزادانہ نقل و حرکت وفاق کی ضمانت شدہ حق ہے، اور پنجاب کی جانب سے عائد کردہ پابندیاں اس آئینی اصول اور صوبائی ہم آہنگی کے جذبے کے منافی ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ "موجودہ پابندیوں نے صوبے میں گندم اور آٹے کے بہاؤ کو شدید متاثر کیا ہے، جس سے خوراک کی دستیابی خطرے میں پڑ گئی ہے اور منڈیوں میں قیمتوں میں عدم استحکام پیدا ہو گیا ہے۔”
محکمہ خوراک نے نشاندہی کی کہ خیبر پختونخوا ان پابندیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ خط میں پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ تمام پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں تاکہ صوبے میں خوراک کی سپلائی کا نظام بحال ہو سکے۔


