ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینعمران خان کی رہائی کے امکانات معدوم، جیل میں قیام 2026 تک...

عمران خان کی رہائی کے امکانات معدوم، جیل میں قیام 2026 تک بڑھنے کا خدشہ

اسلام آباد: اگر کوئی غیر معمولی معجزہ، سیاسی ڈیل یا عدالتی ریلیف نہ ملا تو چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے 2026 تک جیل میں رہنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

روزنامہ دی نیوز میں انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق، عمران خان کی رہائی کا امکان اس وقت دور نظر آتا ہے کیونکہ ان کے خلاف مقدمات اور سزاؤں کی نوعیت پیچیدہ اور طویل ہے، جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) کی ترجیحی سماعت پالیسی بھی اس عمل کو مزید سست بنا رہی ہے۔

پارٹی کے اندر موجود سخت گیر عناصر تصادم کی پالیسی پر قائم ہیں، جبکہ معتدل رہنما عمران خان کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جب تک یہ رویہ تبدیل نہیں ہوتا، بہتری ممکن نہیں۔

ذرائع کے مطابق عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی العزیر ٹرسٹ کیس میں سزاؤں کے خلاف اپیلیں تاحال اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوئیں۔ اس سے قبل ان کی سزا معطلی کی درخواست بھی زیرِ سماعت نہیں آئی۔

آئی ایچ سی کی فکسیشن پالیسی کے تحت مقدمات کی سماعت دائر ہونے کی تاریخ کے مطابق ہوتی ہے اور ترجیح ان کیسز کو دی جاتی ہے جن میں سزائے موت یا عمر قید شامل ہو۔ اس تناظر میں عمران خان کی اپیل، جو جنوری 2024 میں دائر ہوئی تھی، امسال زیرِ سماعت آنے کا امکان کم ہے۔

اسی دوران، توشہ خانہ دوم کیس بھی اپنے آخری مراحل میں ہے، جو عمران خان اور بشریٰ بی بی کے لیے ایک نیا قانونی خطرہ بن سکتا ہے۔ اگر اس میں سزا سنائی گئی تو ان کا جیل میں قیام مزید طویل ہو سکتا ہے۔

مزید یہ کہ 9 مئی واقعات سے متعلق کئی مقدمات بھی زیرِ سماعت ہیں۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پراسیکیوشن کے پاس اتنا وقت اور اختیار موجود ہے کہ ان مقدمات کو طویل کیا جا سکے، جس سے خان کی رہائی کا امکان مزید کم ہوتا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق اگر غیر معمولی عدالتی یا سیاسی مداخلت نہ ہوئی، تو تمام قانونی مراحل مکمل ہونے تک عمران خان 2026 تک یا اس سے بھی آگے تک جیل میں رہ سکتے ہیں۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان