اسلام آباد: پاکستان اور بنگلہ دیش نے دفاعی اور سکیورٹی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ڈھاکا میں بنگلہ دیشی قیادت سے اہم ملاقاتیں کیں جن میں باہمی تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب گزشتہ سال شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، اور تجارتی و سفارتی روابط میں اضافہ ہوا ہے۔

دورے کے دوران جنرل مرزا نے چیف ایڈوائزر محمد یونس، نیول اسٹاف کے سربراہ ایڈمرل محمد نذمول حسن، ایئر چیف مارشل حسن محمود خان اور مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم کامرول حسن سے علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
دونوں ممالک کے رہنماؤں نے دفاعی اور سکیورٹی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اور عسکری تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ ملاقاتوں میں عالمی و علاقائی سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور باہمی اعتماد و احترام کی بنیاد پر تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل مرزا نے بنگلہ دیش کے ساتھ طویل عرصے سے قائم برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور انہیں مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے سلہٹ میں اسکول آف انفنٹری اینڈ ٹیکٹکس کا بھی دورہ کیا، جہاں فیکلٹی اور طلبہ سے ملاقات کی۔ بنگلہ دیش کی سول و عسکری قیادت نے پاکستانی افواج کے اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار اور دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو سراہا۔
سیناکنجو پہنچنے پر جنرل مرزا کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور انہوں نے شیکھا انیربان یادگار پر پھول چڑھائے۔
جنوری میں بنگلہ دیش کے پی ایس او لیفٹیننٹ جنرل کامرول حسن نے راولپنڈی میں پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی تھی، جہاں دونوں ممالک نے بیرونی دباؤ کے مقابلے میں دیرپا شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


