ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ تریناسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ 11 فیصد پر برقرار رکھا

اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ 11 فیصد پر برقرار رکھا


کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پیر کے روز پالیسی ریٹ 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا، جو مسلسل پانچواں مہینہ ہے کہ شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب صنعت و تجارت کے حلقے معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے شرح سود میں نمایاں کمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

معاشی ماہرین اور بینکاری تجزیہ کاروں کے مطابق، اسٹیٹ بینک کا موجودہ شرح برقرار رکھنا متوقع تھا کیونکہ حالیہ دنوں میں خیبرپختونخوا اور پنجاب میں آنے والے سیلاب نے فصلوں اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ مہنگائی کے دباؤ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق، حساس قیمت اشاریہ (SPI) میں 23 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 5 فیصد اضافہ ہوا، جس کی بڑی وجہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ سیلاب کے باعث سپلائی چین میں رکاوٹوں کا نتیجہ ہے اور آئندہ مہینوں میں اس کا اثر صارف قیمت اشاریہ (CPI) پر بھی پڑ سکتا ہے۔

مہنگائی کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر، مرکزی بینک نے کمزور معاشی نمو کے باوجود شرح سود میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق نجی شعبے کی جانب سے قرضوں کی طلب کمزور ہے اور کاروباری ادارے موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے بعد بھی نئے قرض لینے سے گریزاں ہیں۔

گزشتہ تین برسوں سے معاشی ترقی کی رفتار سست ہے، جس سے سماجی و مالی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے، اور تقریباً 9 کروڑ 70 لاکھ افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

حکومت معیشت کو بحال کرنے اور مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مشکلات کا شکار ہے۔ صنعتی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلند شرح سود اور بھاری ٹیکس پالیسی نے مسابقتی صلاحیت کو کمزور کر دیا ہے، جس سے بحالی کے امکانات مزید محدود ہو گئے ہیں۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان