مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر میں سیاسی بحران نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے، جب پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے والے 17 ارکان اسمبلی کے خلاف نااہلی کے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
یہ پیش رفت وزیراعظم چوہدری انورالحق کے خلاف جاری عدم اعتماد کی تحریک کے دوران سامنے آئی ہے، جو پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کی حمایت کے باوجود استعفیٰ دینے سے انکار کر چکے ہیں۔
پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے صدر سردار عبدالقیوم نیازی اور قائد حزبِ اختلاف خواجہ فاروق احمد نے منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے پر اتفاق کیا ہے، جن پر پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی اور فلور کراسنگ کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق قانونی ٹیمیں ریفرنسز کی تیاری مکمل کر رہی ہیں جو جلد متعلقہ حکام کو جمع کرائے جائیں گے۔
آزاد جموں و کشمیر الیکشن ایکٹ 2020 کی دفعات 30(3) اور 30(4) کے تحت کسی بھی رکن اسمبلی کو پارٹی وفاداری تبدیل کرنے پر نااہلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق چار ارکان، اکمل سرگلا، رفیق نیئر، علی شان سونی اور شاہدہ صغیر کے خلاف ریفرنس اسپیکر اسمبلی کو جمع کرایا جا چکا ہے۔
وزیراعظم انورالحق کے مستعفی ہونے سے انکار کے بعد مظفرآباد میں سیاسی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے، اور آزاد کشمیر کا سیاسی منظرنامہ غیر یقینی صورتِ حال اختیار کر چکا ہے۔


