راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں دہشت گردوں کے آئی ای ڈی اور گھات لگا کر کیے گئے حملے میں 71ویں میڈیکل بٹالین کے کیپٹن ڈاکٹر نعمان سلیم شہید ہو گئے
تفصیلات کے مطابق، ایک فوجی قافلے کے پچھلے حصے کو نصب شدہ بم سے نشانہ بنایا گیا۔ قافلے کے آگے موجود ایمبولینس میں سوار کیپٹن ڈاکٹر نعمان نے غیر معمولی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوراً باہر نکل کر دشمن سے مقابلہ شروع کیا۔
شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران وہ گولیوں کا نشانہ بنے اور جامِ شہادت نوش کر گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، ڈاکٹر نعمان ایک بہادر اور نڈر افسر تھے جنہوں نے محفوظ جگہ پر جانے کے بجائے اپنے سپاہیوں کے ساتھ مورچے میں کھڑے ہو کر دشمن کا مقابلہ کیا۔ ان کی قربانی اور بہادری قیادت اور فرض شناسی کی اعلیٰ مثال ہے۔
اس حملے میں کیپٹن نعمان سمیت کم از کم چھ جوان شہید جبکہ 14 زخمی ہوئے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی تھی، اور اطلاعات کے مطابق طالبان کے وزیر دفاع ملا یعقوب کو بھارت کی خفیہ ایجنسی را (RAW) کی جانب سے اس کارروائی کے لیے پانچ لاکھ ڈالر فراہم کیے گئے۔
واقعے کے بعد پاک فوج نے کرم کے وسطی علاقے تورغر میں دہشت گردوں کے ایک بڑے ٹھکانے کے خلاف آپریشن کیا۔ یہ مرکز فاک/ٹی ٹی پی دہشت گردوں کے نیٹ ورکنگ، منصوبہ بندی اور رابطے کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔ فوج نے کنٹرولڈ دھماکہ خیز مواد کے ذریعے اس ٹھکانے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔


