ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینوزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹی ایل پی کے مدارس کا...

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹی ایل پی کے مدارس کا انتظام مفتی منیب الرحمان کے سپرد کر دیا

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے زیر انتظام مدارس کا کنٹرول معروف مذہبی اسکالر مفتی منیب الرحمان کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام وفاقی حکومت کی جانب سے 24 اکتوبر کو ٹی ایل پی پر پابندی عائد کیے جانے کے چند روز بعد کیا گیا، جب اس کے احتجاج کے دوران ایک ایس ایچ او سمیت چار افراد جاں بحق ہوئے۔

لاہور میں اتحادِ بین المسلمین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مدارس اور مساجد کا مقصد علمِ دین کی ترویج ہے، نہ کہ تشدد یا انتشار۔ انہوں نے کہا کہ "احتجاج کے دوران جو مناظر دیکھے گئے وہ ناقابلِ یقین تھے، صفائی کی گاڑیاں جلا دی گئیں، سڑکیں بند کر دی گئیں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔”

وزیر اعلیٰ نے پابندی شدہ تنظیم پر الزام عائد کیا کہ وہ “اپنی مرضی سے فیصلے کرتی رہی” اور اس کے رویے نے ملک بھر میں مذہبی قیادت کو بدنام کیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی نے غزہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے امریکی سفارتخانے کے باہر دھرنے کا اعلان کیا تھا، مگر اس کے کارکنوں نے مرالڈکے میں پولیس سے تصادم کیا جب ان کے احتجاجی کیمپ ہٹا دیے گئے۔ "حکومت کا فرض ہے کہ وہ شہریوں اور سفارتخانوں کی حفاظت کرے، کیونکہ دنیا بھر میں سفارتی مقامات کا احترام کیا جاتا ہے،” مریم نے کہا۔

مریم نواز نے کہا کہ غزہ میں امن معاہدے کے بعد بھی احتجاج کی کال دینا افسوسناک ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا، "یہ کیسی یکجہتی تھی کہ امن معاہدے کے بعد اسلام آباد پر حملے کی باتیں کی گئیں؟”

وزیر اعلیٰ نے مذہبی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ انتہا پسند گروہوں سے خود کو الگ کریں اور علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ معاشرتی اصلاح میں اپنا کردار ادا کریں۔

مئی 9 کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ “پی ٹی آئی کا زوال اس وقت شروع ہوا جب اس نے ہتھیار اٹھائے۔ اگر وہ سیاسی جدوجہد جاری رکھتے تو کسی کو اعتراض نہ ہوتا۔”

انہوں نے بتایا کہ ٹی ایل پی کے دفاتر سے بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا ہے، اور سوال اٹھایا کہ “اگر احتجاج پُرامن تھا تو ہتھیار کیوں رکھے گئے؟”

دوسری جانب، ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی اور ان کے بھائی انس رضوی کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے، تاہم ان کی موجودہ جگہ کے بارے میں معلومات اب تک سامنے نہیں آئیں۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان