ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینبرازیل کی تاریخ کا سب سے خونریز پولیس آپریشن، ریو ڈی جنیرو...

برازیل کی تاریخ کا سب سے خونریز پولیس آپریشن، ریو ڈی جنیرو میں 132 افراد ہلاک

ریو ڈی جنیرو; برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں پولیس کے ایک بڑے آپریشن میں کم از کم 132 افراد ہلاک ہوگئے، جو ملک کی تاریخ کا سب سے خونریز آپریشن قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ اقوام متحدہ کے ماحولیاتی اجلاس سے محض ایک ہفتہ قبل پیش آیا۔

ریو کے پبلک ڈیفنڈر آفس کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد منگل کو جاری ہونے والے سرکاری اعدادوشمار سے دوگنی ہو گئی ہے۔ حکام نے ابتدا میں 64 ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی، جن میں چار پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔

یہ آپریشن معروف منشیات فروش گروہ "کمانڈو ورمیلیو” کے خلاف کیا گیا۔ مقامی شہریوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے لاپتہ رشتہ داروں کی تلاش میں جنگل کے قریب سے درجنوں لاشیں جمع کیں اور انہیں سڑک پر قطار میں رکھ دیا۔ ایک خاتون تاؤا بریٹو نے روتے ہوئے کہا: “میں صرف اپنے بیٹے کو یہاں سے لے جانا اور دفنانا چاہتی ہوں۔”

ریو کے گورنر کلاڈیو کاسٹرو نے آپریشن کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ تمام ہلاک شدگان جرائم پیشہ افراد تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ “جنگل میں کوئی عام شہری موجود نہیں تھا، صرف پولیس ہی اصل متاثرہ فریق ہے۔”

یہ کارروائی اس وقت ہوئی جب ریو ڈی جنیرو میں اقوام متحدہ کے ماحولیاتی اجلاس (COP30) سے منسلک عالمی ایونٹس، جن میں "سی 40 میئرز سمٹ” اور شہزادہ ولیم کا "ارتھ شاٹ پرائز” شامل ہیں، منعقد ہونے والے ہیں۔

ریو حکومت کا کہنا ہے کہ یہ گینگ کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی کارروائی تھی، جو شہر کی مختلف بستیوں میں منشیات کے کاروبار پر قابض ہے۔

صدر لولا دا سلوا، جو منگل کی رات ملائیشیا کے دورے سے واپس پہنچے، نے تاحال واقعے پر کوئی بیان نہیں دیا۔ ان کے وزیرِ انصاف نے کہا کہ ریاستی حکام کی جانب سے وفاقی مدد کی کوئی باضابطہ درخواست موصول نہیں ہوئی۔

اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے واقعے میں بھاری جانی نقصان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یو این ہیومن رائٹس آفس نے کہا کہ یہ واقعہ برازیل کی پسماندہ برادریوں میں پولیس کی “انتہائی مہلک کارروائیوں” کے خطرناک رجحان کی عکاسی کرتا ہے، اور فوری و مؤثر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان