ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی عادل عسکری نے بدھ کے روز ایک التوائی تحریک جمع کراتے ہوئے صوبے میں ای چالان کے نفاذ کو غیر منصفانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب سڑکوں کی حالت خراب ہو، ٹریفک کا نظام ناقص ہو اور عوام کو بنیادی سہولتیں میسر نہ ہوں تو جرمانے لگانا سراسر ناانصافی ہے۔
عادل عسکری نے اپنی تحریک میں کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر کی بیشتر سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیں، تجاوزات نے ٹریفک کی روانی کو متاثر کیا ہے اور سڑکوں پر لائنیں، زیبرا کراسنگ اور ٹریفک سائن بورڈز نہ ہونے کے باعث شہریوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب حکومت مؤثر پبلک ٹرانسپورٹ فراہم نہیں کر سکی تو شہریوں پر ای چالان عائد کرنا غیر منصفانہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے سڑکوں کی مرمت، ٹریفک سیفٹی کے اقدامات اور عوامی ٹرانسپورٹ کی بہتری کو یقینی بنائے، پھر شہریوں پر جرمانے عائد کرے۔
عادل عسکری نے زور دیا کہ یہ معاملہ فوری توجہ کا متقاضی ہے اور سندھ اسمبلی کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔
دوسری جانب، کراچی میں متعارف کرائے گئے نئے ای چالان سسٹم نے صرف دو دن میں شہریوں کے لیے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ ٹریفک پولیس کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں میں 6 ہزار سے زائد چالان کیے گئے ہیں، جن کی مجموعی رقم 3 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زیادہ ہو چکی ہے۔
پولیس کے مطابق زیادہ تر چالان اوور اسپیڈنگ، ٹنٹڈ شیشوں، سیٹ بیلٹ نہ پہننے اور سگنل توڑنے پر کیے گئے، جبکہ 500 سے زائد موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ نہ پہننے پر جرمانے کیے گئے۔


